چھ نکات مستقبل میں حکمرانوں کے گلے میں ہڈی بنیں گے،سرداراخترجان مینگل

خضدار:بلوچستان نیشنل پارٹی کی ضلعی کونسل سیشن بی این پی کے قائد رکن قومی اسمبلی سرداراخترجان مینگل منعقد ہوا ضلعی کونسل کے اجلاس میں سکریٹری رپورٹ پیش کیاگیا اور کونسلروں نے پارٹی امورودیگرمسائل پرگفتگوکی گئی اس موقع پر پارٹی کے ضلعی صدرسنٹرل کمیٹی کے رکن سردارنصیراحمدموسیانی جنرل سکریٹری ڈاکٹرعزیزبلوچ میرعبدالرﺅف مینگل مرکزی ڈپٹی سکریٹری جنرل لال جان بلوچ ڈاکٹرقدوس بلوچ شفیق الرحمان ساسولی ایم پی اے اکبرمینگل محمدخان مینگل اقبال بلوچ ایڈوکیٹ غلام نبی مینگل ایڈوکیٹ خالدمحمود سمیت سینکڑوں یونٹ سکریٹری ڈپٹی یونٹ سکریٹری و کونسلران موجود تھے۔ اجلاس سے سرداراخترجان مینگل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی این پی کے سیاست کا محور مظلوم اقوام کے ساتھ بلوچ قوم وبلوچ سرزمین کی خوشحالی وترقی کے لئے ہے یہ ملک بھیک منگے لوگوں کے لئے بنایا گیاہے ہمیں جوکچھ خیرات میں مل رہاہے وہ ہم اپنے حلقے کے لوگوں پر منصفانہ تقسیم اوراجتماعی کاموں پر لگارہے ہیں گوکہ ہمارے منتخب ایم پی ایز کے مقابلے میں اپنے منظورنظرغیرمنتخب نمائندوں کو زیادہ فنڈز دیاجارہاہے جسکی وجہ سے ہمارے حلقوں میں ترقیاتی کام کی رفتارسست روی کا شکارہے ۔ ہمیں اگراپنے مفادات عزیز ہوتے تو دس ایم پی اے اورچارایم این اے آج وزارت اعلی’ سمیت اچھے اچھے وزارتوں کے مزے لیتے مگرہم نے چھ نکات سمیت یہاں کے لوگوں کی خوشحالی وترقی سمیت ساحل وسائل پردسترس کی بات کی جب ہمارے مسائل پردھیان نہیں دیاگیا اورہمیں مسلسل نظراندازکیاگیاتو ہم نے مرکزی حکومت سے اپنی راہیں جدا کرلیں۔ جب ہمارے ماﺅں بہنوں اوبچیوں کے دکھوں آنسوﺅں کا مداوا نہیں ہوتا تو حکومت کے ساتھ رہنے کا کیا فائدہ۔ سرداراخترجامینگل نے کہاکہ مستقبل میں ہمارے چھ نقاط تاریخ کا حصہ ہیں گوکہ حکمران نہیں مانتے مگر ان نقاط پردستخط تو کئے ہیں اور مستقبل میں یہ نقاط حکمرانوں کے گلے میں ہڈی بنیں گے۔ جب ہمارے مائیں آکر ہمارے سامنے آنسو بہائینگے تو کیا ہم ان آنسوﺅں کو بھول سکتے ہیں۔ عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ جب آئین سے انحراف کرکے غیرآئینی اقدامات اٹھائیں ہم چپ رہے اب یہ ہونہیں سکتا ۔ ہم تو پہلے سے ان کے ڈسے ہوئے تھے ہم باربارواویلاکرتے رہے مگرہماری آوازکوئی سننے والانہیں تھا اب ان قوتوں کے گریبان میں ہاتھ ڈالا گیاہے جنہیں ہمارے باتوں پریقین نہیں آرہاتھا یہ ہماری خوش قسمتی ہے کہ اب ہاتھ اپنوں کے گریبان تک پہنچ چکی ہے۔ پہلے ہم غدارتھے اب لسٹ میں وہ بھی شامل ہوگئے ہیں جو ہمیں شک کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم میں ملک کے تمام سیاسی بڑی جماعتیں شامل ہیں یہ پہلی دفعہ ہے کہ پاکستان کے بڑی جماعتوں کے ساتھ چھوٹی جماعتیں متفقہ طورپر فوجی اسٹیبلشمنٹ کے سیاست میں مداخلت کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہیں ۔ اورجب تک غیرآئینی اقدامات کو نہیں روکا جائیگا اس وقت تک یہ ملک نہ ترقی کریگی نہ یہاں پرامن آئیگی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اپنے شیڈول کے مطابق جلسے کریگی تاہم وزیراعظم نے کہا ہے کہ جلسے کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائیگی اب دیکھتے ہیں کہ جلسے ہوتے ہیں یا جیل جائینگے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت منتخب نمائندوں کو تیراہ کروڑ روپے کی اسکیماتے دے رہے ہیں جبکہ غیرمنتخب افرادکو اربوں روپے کے اسکیمات سے نوازا جارہاہے آپ لوگ غیرمنتخب لوگوں کو چائے کی پیالی دیکر ان سے اسکیمیں لے لیں وہ پیسے بھی آپ کے ہیں جب ووٹ کی باری آئیگا وہ آپ اپنے ضمیر کے مطابق فیصلہ کرینگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے