گلگت :مینڈیٹ چوری کر کے عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا، بلاول بھٹو
گلگت:چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہمینڈیٹ چوری کر کے عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا، جہاں جہاں دھاندلی ہوئی وہاں وہاں احتجاج ہوگا، جیتی ہوئی نشستیں واپس لینے تک ڈٹے رہیں گے
بلاول بھٹو کا کہنا تھا گلگت بلتستان کو کٹھ پتلیوں، سلیکٹڈ کے حوالے نہیں کریں گے، ان کوپتا تھا پی ٹی آئی گلگت بلتستان میں زیرو ہے، کٹھ پتلیوں کو اندازہ بھی نہیں تھا کہ وہ الیکشن جیت جائیں گے، پی ٹی آئی کے پاس تو وزیراعلیٰ کا امیدوار بھی نہیں ہے
، ہم اپنی انتخابی مہم اور احتجاج جاری رکھیں گے، انصاف نہ کیا گیا تو احتجاج کا رخ اسلام آباد کی طرف موڑیں گے، ہم بھی جذباتی فیصلے کرتے ہیں، انتہائی فیصلے پر مجبور نہ کریں، آپ سے چھینی گئی سیٹیں واپس لیں گے گلگت بلتستان کو کٹھ پتلیوں کے حوالے نہیں کریں گے۔
بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں شمولیت کیلئے لوگوں پر دباؤ ڈالا گیا، آپ کے ووٹ کا تحفظ الیکشن کمیشن کا کام تھا، چیف الیکشن کمشنر اپوزیشن کے خلاف تقریر کرتے ہیں، بیلٹ باکسنگ کی چوری کی گئی، آپ کے حقوق پر سودے بازی نہیں کرسکتا، آپ کی جدوجہد میں ساتھ کھڑا ہوں۔
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ نون کی رہنما مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری ریاستی طاقت کے باوجود سادہ اکثریت بھی حاصل نہ کرنا شرمناک ہے، ہارنے والوں کو لوٹا پارٹی سے دگنی سیٹوں کا ملنا کٹھ پتلی پر عوام کا عدم اعتماد ہے، جی بی میں پی ٹی آئی کا پہلے کوئی وجود تھا نہ اب ہے، ان کو بھیک میں ملنے والی چند سیٹیں دھاندلی اور سلیکٹرز کی مرہون منت ہیں۔
گلگت بلتستان میں انتخابات حکومت کی فتح پر مریم نواز کا کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا پنجاب اور وفاق کی طرح سادہ اکثریت نہ ملنے کے باوجود تمھیں بیساکھیاں فراہم کر کے حکومت تو بنوا دی جائے گی، لیکن اس آئینے میں اپنا چہرہ ضرور دیکھو، جو گلگت بلتستان کے عوام نے تمہیں دکھایا ہے۔ انہوں نے کہا گلگت بلتستان کے بہادر لوگو ! اس دھاندلی سے ہمت نہیں ہارنا، ریت کی یہ دیوار گرنے والی ہے
یاد رہے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے جی بی اے 6 ہنزہ سے عبیداللہ بیگ، جی بی اے 7 سکردو سے راجہ زکریا، جی بی اے 11 کھرمنگ سے امجد زیدی کامیاب قرار پائے۔ جی بی اے 12 شگر سے راجہ اعظم اور جی بی اے 13 استور سے خالد خورشید فتح یاب ٹہرے۔
جی بی اے 14 استور سے شمس الحق، جی بی اے 17 دیامر سے، حیدر خان، جی بی اے 18 دیامر سے حاجی گلبر خان جبکہ جی بی اے 20 غذر سے نذیر احمد کامیاب ہوئے۔
دوسرے نمبر پر آزاد امیدواروں نے جیت کا بگل بجا دیا۔ جی بی اے 5 نگر سے جاوید منوا، جی بی اے 9 سکردو سے وزیر محمد سلیم، 10 سکردو سے راجہ ناصر علی اور جی بی اے 15 دیامر سے حاجی شاہ بیگ نے کامیابی سمیٹی۔ جی بی اے 19 غذر سے وزیر نواز خان ناجی، جی بی اے 22 گانچھے سے مشتاق حسین اور 23 گانچھے سے حاجی عبدالحمید جیت گئے۔
پیپلزپارٹی نے چار حلقوں سے کامیابی سمیٹی، امجد حسین جی بی اے 1 گلگت اور جی بی اے 4 نگر سے کامیاب ہوئے، جی بی اے 2 گلگت سے جمیل احمد جیتے، جی بی اے 24 گانچھے سے محمد اسماعیل کامیاب ہوئے۔
مسلم لیگ ن صرف 2 سیٹیں حاصل کرسکی، جن میں جی بی اے 16 دیامر سے انجینئر محمد انور اور جی بی اے 21 غذر سے غلام محمد کامیاب ہوئے ۔