بی این پی صوبے کی تقسیم پر خاموش نہیں بیٹھے گی،شکیلہ نوید دہوار

ڈیرہ اللہ یار:رکن بلوچستان اسمبلی اور بی این پی خواتین رہنماء شکیلہ نوید دہوارنے کہا ہے کہ جمہوری سیاسی جدوجہد میں خواتین کا کردار اہمیت کا حامل ہوتا ہے صوبے کی خواتین کو سیاسی طور پر باشعور بنانے کے لیے بی این پی خواتین ونگ کو منظم کیا جارہا ہے جعفرآباد سمیت نصیرآباد ڈویڑن میں خواتین کی ممبر سازی اور یونٹس کے قیام عمل میں لائے جارہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے شہید اسماء بلوچ یونٹ کا افتتاح کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر انکے ہمراہ ایڈووکیٹ شمیم فردوس پرکانی، پروفیسر طاہرہ احساس جتک اور ثانیہ حسن کشانی بھی ہمراہ تھیں شکیلہ نوید کا کہنا تھا کہ راتوں رات بننے والی صوبائی حکمران جماعت کی کارکردگی واٹس ایپ اور ٹیوٹر کی حد تک ہے صوبے میں ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل خیالی پلاو کے علاوہ کچھ نہیں ہے حکمران جماعت مقتدرہ قوتوں کیساتھ سازباز کرکے صوبے کی تقسیم کرنا چاہتی ہے جسکے خطرناک نتائج برآمد ہونگے بی این پی صوبے کی تقسیم پر خاموش نہیں بیٹھے گی عملی سیاسی جدوجہد کے ذریعے صوبے کی تقسیم کی بھرپور مخالفت کریں گے انکا کہنا تھا کہ 6 نکات پر وفاق سے اتحاد کیا گیا تاہم ڈھائی سال کے دوران ان نکات پر مکمل عملدرآمد نہیں ہوا چند لاپتہ افراد منظرعام پر لائے گئے تو مزید ڈھائی ہزار سے زائد بلوچ فرزندان کو لاپتہ کردیا گیا ہے بی این پی مسنگ پرسنز کے معاملے پر بھرپور آواز بلند کر رہی ہے شکیلہ نوید نے مزید کہا کہ ہر دور میں اقتدار کے مسند سے جڑے رہنے والوں کا کوئی سیاسی نظریہ نہیں ہے انکی صندوقیں کھول کر دیکھی جائیں تو درجنوں سیاسی جماعتوں کے پرچم برآمد ہونگے موقع پرست کسی صورت صوبے اور صوبے کے عوام کے خیرخواہ نہیں ہوسکتے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے