ہمیں بلوچستان حکومت کا طعنہ دینے والے آستین کے سانپ ہیں،ایمل ولی خان

پشین: عوامی نیشنل پارٹی خیبر پشتونخوا کے صوبائی صدر ایمل ولی خان، بلوچستان کے صدر و پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی، جنرل سیکرٹری مابت کاکا، صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی، صوبائی سینئر نائب صدر نوابزادہ ارباب عمر فاروق کاسی، رشید خان ناصر، خاتون رکن صوبائی اسمبلی شاہینہ کاکڑ ودیگر نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی تحریک ملک میں جمہوریت کے استحکام اور جمہوری اداروں کی مضبوطی کی تحریک ہے جو موجودہ سلیکٹڈ حکمرانوں سے نجات اور ملک میں آئین وقانون کی بالادستی کے لئے میدان عمل میں اتری ہے، فوری طو رپر سلیکٹڈ حکمرانوں کو گھر بھیج کر ملک میں صاف و شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنایا جائے، سلیکٹڈ حکمرانوں کا ہر دن عوام کے لئے نقصان دہ ہے ہم سلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیجنے، جمہوریت کی بقااور ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے پی ڈی ایم کا حصہ بنے ہیں، جمہوری قوتیں اداروں کو سیاست میں نہ گھسیٹیں اداروں کو سیاست سے دور رکھاجائے، پرامن افغانستان کے بغیر پرامن اور مستحکم پاکستان ممکن نہیں،کوئی خوش ہوتا ہے یا ناراض سب سن لیں ہم صوبائی حکومت میں بلوچستان عوامی پارٹی کے اتحاد ی ہیں کسی کے کہنے پر جاہلانہ اقدام نہیں اٹھائیں گے، ہمیں بلوچستان حکومت کا طعنہ دینے والے آستین کے سانپ ہیں ہم آج الگ ہوں تو یہ حکومت کا حصہ بن جائیں گے ہم ایک نظریے کے تحت سیاست کرتے ہیں جس دن ہمیں لگا کہ حکومت میں رہنے سے ہمارے نظریے کو نقصان پہنچ رہا ہے اسی وقت حکومت کو لات مار کر باہر نکل جائیں گے، پارٹی کے صوبائی سیکرٹری اطلاعات اسدخان اچکزئی کی بحفاظت بازیابی یقینی بنائی جائے ہمیں خدشہ ہے کہ کہیں وہ صوبے کے دوسرے اسد مینگل نہ بن گئے ہوں۔ ان خیالات کااظہار عوامی نیشنل پارٹی صوبہ خیبرپشتونخواکے صدر ایمل ولی خان، پارٹی کے صوبائی صدر و صوبائی پارلیمانی لیڈر اصغر خان اچکزئی رکن مرکزی کمیٹی صوبائی وزیرزراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی،صوبائی جنرل سیکرٹری مابت کاکا،صوبائی سینئر نائب صدر نوابزادہ ارباب عمرفاروق کاسی،مرکزی جوائنٹ سیکرٹری رشید خان ناصر،حاجی نظام کاکڑ،اصغر علی ترین، صوبائی ناب صدر و رکن صوبائی اسمبلی شاہینہ کاکڑ، صوبائی مشیر ملک نعیم خان بازئی،سید عبدالباری آغا،عبداللہ خان کاکڑ، اے این پی ضلع پشین کے صدر عبدالباری کاکڑ،خان محمد کاکڑضلع پشین کے جنرل سیکرٹری محمد صادق کاکڑو دیگر مقررین نے شہید حاجی جیلانی خان اچکزئی کی دسویں برسی کی مناسبت سے تاج لالافٹبال گرانڈ پشین میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ عام میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے مقررین نے شہیدحاجی جیلانی خان اچکزئی کو بھرپور خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ فخر افغان باچاخان کے حقیقی پیروکار اور رہبر تحریک خان عبدالولی خان کے سیاسی رفیق کی حیثیت حاجی جیلانی خان اچکزئی نے ہمیشہ پشتونوں کے اجتماعی قومی مسائل کے حل، قوموں کے مابین برابری، جمہوریت کی مضبوطی اور عوام کو ان کے حقوق دلانے کے لئے جدوجہد کی نئی نسل کو اپنے شہداء اور قائدین کی جدوجہد اور قربانیوں سے آگاہ کرنے کے لئے پارٹی ہر سطح پر اپنا فعال اور متحرک کردار ادا کرے گی۔ جلسہ عام سے خطاب کے موقع پر ایمل ولی خان نے شہیدجیلانی خان اچکزئی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ آج کا یہ جلسہ عام شہیدخان حاجی جیلانی خان اچکزئی کی دسویں برسی کے موقع پر منعقد ہوا ہے ہم خان حاجی جیلانی خان اچکزئی سمیت تمام شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ہم عدم تشدد کی راہ پر چلنے والے ہیں ہم جنگ، تشدد کے خلاف کھڑے ہیں اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے جو قربانی بھی دینی پڑی دیں گے لیکن عدم تشدد سے دستبردار نہیں ہوں گے عدم تشدد اور تشدد کے مقابلے میں جیت ہمیشہ عدم تشد د کی ہوتی ہے۔ہم جس طرح کل عدم تشدد کی بات کی تھی آج بھی عدم تشدد کی ہی بات کرتے ہیں ہم نے کل بھی کہاتھا آج بھی کہتے ہیں کہ افغانستان اور پاکستان کا امن اور ترقی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے ایک پرامن پاکستان پرامن افغانستان کے بغیر ناممکن ہے اور اسی طرح ایک پرامن افغانستان پرامن پاکستان کے بغیر ناممکن ہے دونوں ممالک کو اس حقیقت کا ادراک ہونا چاہئے آج اگر گل بدین حکمتیار اور طالبان کا وفد آتا ہے تو آئے لیکن سب کان کھول کر سن لیں کہ جو بھی افغانستان کے امن عمل کو سبوتاڑ کرے کی کوشش کرے گا عوامی نیشنل پارٹی اس کے خلاف کھڑی ہوگی پھر آپ بھلے ہمین جہاد کا مخالف کہیں، ہمیں قابل قتل قرار دیں یا پھر کافر کہیں ہم چپ نہیں رہیں گے مولانا سمع الحق کے صاحبزادے نے جو بیان دیا ہے انہیں اپنی زبان کو لگام دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں جمہوریت کی بقاء اور عوام کے ووٹ کی عزت کی خاطر پی ڈی ایم کے نام سے ایک تحریک اٹھ کھڑی ہوئی ہے جس کا عوامی نیشنل پارٹی بھی حصہ ہے پی ڈی ایم میں جتنی جماعتیں ہیں سب نے اپنے اپنے نکات دیئے ہیں عوامی نیشنل پارٹی نے نہ صرف پشتونوں بلکہ بلوچ، سندھی اور سرائیکی سمیت تمام چھوٹی قوام کی نمائندگی کرتے ہوئے دس نکتے دیئے ہیں جن میں اولین نکتہ اٹھارہویں ترمیم اور اس ترمیم کی حفاظت اور اس پر عملدرآمد کا ہے۔ اٹھارہوین ترمیم وہ آئینی ترمیم ہے جس کے تحت ہمیں اپنے وسائل پر اختیار ملاہم اپنا اختیار کسی کو نہیں دیں گے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ نئے این ایف ایوارڈ کا اجراء کیا جائے اور نیا ایوارڈ اٹھارہویں ترمیم کی روشنی میں ہو۔ ہم عوام کے ووٹ کی عزت اورجمہوریت کی بقاء کے لئے پی ڈی ایم کا حصہ بنے ہیں تاکہ پی ڈی ایم میں رہتے ہوئے موجودہ سلیکٹڈ حکومت کاخاتمہ کرکے اسے گھر بھیجا جاسکے اور ملک میں صاف اور شفاف انتخابات کرائے جاسکیں۔ موجودہ سلیکٹڈ حکمرانوں کی حکمرانی کا ہر دن عوام کے لئے نقصان ہے عوامی نیشنل پارٹی پی ڈی ایم کے ساتھ اس نکتے پر کھڑی ہے کہ موجودہ سلیکٹد حکومت کو گھر بھیجنا ہے اور نئے انتخابات کرانے ہیں۔اداروں کے بیچ تنا?، پاکستان کے لئے ٹھیک نہیں ہے۔ اگر ہم سیاستدان یہ کہتے ہیں کہ جمہوریت میں کسی ادارے کا کوئی کام نہیں تو پھر جمہوری تحریک سے ہر ادارے کو باہر نکالنا ہوگا اگر کڑوے گھونٹ پینے پڑے تو پی لیں گے۔ عوام کا اختیار عوام کے پاس رہنے دیں۔ جمہوری پسند قوتوں کو بھی یہ گزارش ہے کہ اداروں کو سیاست میں نہ دھکیلیں ان کو سیاست سے باہر رکھیں۔ ہمارا ہدف موجودہ حکومت کا خاتمہ ہے انتخابات شفاف کرائے جائیں۔ایمل ولی خان نے کہا کہ یہاں بعض لوگ اکثر یہ نکتہ اٹھاتے ہیں کہ عوامی نیشنل پارٹی صوبائی حکومت میں بھی ہے اور پی ڈی ایم کا بھی حصہ ہے۔ میں یہ کہتا ہوں کہ جو لوگ عوامی نیشنل پارٹی کے حکومت میں رہنے سے خوش نہیں وہ آستین کے سانپ ہیں جنہیں دنیا نہ جانتی ہو مگر ہم اچھی طرح جانتے ہیں یہ وہ لوگ ہیں جو پشتونوں کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی پی ڈی ایم کی بڑی جماعت ہے لیکن وہ پی ڈی ایم کا بھی حصہ ہے آج ہمیں جو لوگ کہتے ہیں کہ آپ پی ڈی ایم میں بھی شامل ہیں بلوچستان حکومت کا بھی حصہ ہیں آپ حکومت سے الگ ہوجائیں اورجاہلانہ قدم اٹھائیں تو ہم ایسا نہیں کریں گے عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان عوامی پارٹی کے ساتھ بلوچستان حکومت میں اتحادی ہے سب سن لیں کوئی خوش ہوتا ہے یا ناراض ہوتا ہے اے این پی حکومت میں رہے گی۔اگرکسی کو بھی یہ شکوک و شبہات ہیں کہ خدانخواستہ عوامی نیشنل پارٹی کوئی جاہلانہ قدم اٹھارہی ہے ایسا نہیں ہے ہم حکومت میں ہیں اور جب انتخابات ہوں گے تو انشاء اللہ بلوچستان میں پھر ہم حکومت بنائیں گے۔ ہمارا ایک نظریہ ہے۔ ہم حکومت کے اتحادی بنے ہیں کسی کے لئے حکومت نہیں چھوڑیں گے۔ جب پتہ چلا کہ حکومت میں رہتے ہوئے نظریے کا نقصان ہورہا ہے تو ہم لات مارکے باہر نکلیں گے۔ اپنے خطاب میں اصغرخان اچکزئی کا کہنا تھا کہ آج ہم شہید لالاکی برسی ایک ایسے موقع پر منارہے ہیں جب لالا کا بھتیجا اسدخان اچکزئی جو ہماری پارٹی کا صوبائی سیکرٹری اطلاعات ہے وہ ڈیڑھ مہینے سے زائد کے عرصے سے لاپتہ ہیں ان کا کوئی اتہ پتہ نہیں کہ کہاں اور کس حالت میں ہے میں ایک خدشے کااظہار بار بار کرتا ہوں آج بھی کہہ رہا ہوں کہ کہیں خدانخواستہ اسدخان کو کچھ ہو نہ گیا ہو کیونکہ وہ ایک گردے کے ساتھ جی رہے ہیں یہ گردہ بھی انہیں ان کے بھائی کا عطیہ ہے گردوں کا ایک ایسا مریض جس کی زندگی کا دارومدار روزانہ کی ادویات پر ہو وہ اتنی ذہنی اذیت نہیں سہہ سکتا اسی لئے میں کہتا ہوں کہ کہیں اسدخان اچکزئی ہمارے صوبے کا دوسرا اسدمینگل تو نہیں بن رگیا۔ اسدمینگل کی فاتحہ ان کے والد سردار عطاء اللہ خان مینگل اور ان کے بھائی سردار اختر مینگل نے نہیں لی کیونکہ ان کا آج تک کوئی پتہ نہیں چلا ہمارا کام تو ایف آئی آر کا اندراج تھا اب آئین اور قانون کی رو سے ایف آئی آر کے اندراج کے بعد اسدخان اچکزئی کی بازیابی حکومت اور ریاست کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اب ڈر اور خوف سے نکل چکے ہیں ہمیں ہمارے مقصد اور جدوجہد سے دستبردار کرانے کا کوئی کوئی حربہ اور کوئی ہتھکنڈہ اب ہم پر کام نہیں کرسکتا آج بدقسمتی سے ایک بار پھر پشتون علاقوں میں آ گ کے شعلوں کو ہوا دی جارہی ہے میں علمائے کرام کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ آگے بڑھیں اور اس آگ کو بجھانے میں اپنا کردار ادا کریں ورنہ اس آگ میں سب کچھ جل جائے گا۔انہوں نے کامیاب جلسے کے انعقاد پر عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی عہدیاران، بالخصوص ضلع پشین کی تنظیم اور صوبے بھر کی تنظیموں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ثابت کردیا ہے کہ ہم عوام کی اصل نمائندہ قوت ہم ہیں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت انجینئر زمرک خان اچکزئی نے عبداللہ خان کاکڑ سمیت دیگر شخصیات کو کو پارٹی میں سمولیت پر خوش امدید کہتے ہوئے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پشتونوں کے روشن مستقبل کے لئے جدوجہد کی ہے ہم امن، ترقی اور بھائی چارے کے بات کرنے والے لوگہ ہیں ہمیں امن کی ضرورت ہے اور باچاخان باباکے فکر وفلسفے پر عمل پیرا ہونے سے ہی ممکن ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اے این پی کے مرکزی،صوبائی و ضلعی رہنما?ں کا کہنا تھا کہ شہید خان حاجی جیلانی خان اچکزئی کی جدوجہد ہم سب کے لئے مشعل راہ ہے اور ہم یہ عہد کرتے ہیں کہ ہم اپنے شہداء اور قائدین کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پشتونوں کے مسائل کے حل، قوموں کی برابری، جمہوریت اور جمہوری اداروں کے استحکام، پارلیمنٹ کی بالادستی، میڈیا اور عدلیہ کی آزادی اور خود مختاری کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ جلسہ عام کے سلسلے میں پشین شہراور گردونواح کو پارٹی کے سرخ جھنڈوں اور خیر مقدمی بینرز سے آراستہ کیا گیا تھا جگہ جگہ مرکزی وصوبائی قائدین کا پرتپاک استقبال کیا جاتا رہاایمل ولی خان جب جلسہ گاہ پہنچے تو ان کا انتہائی شاندار استقبال کیاگیا اور شرکاء نے کھڑے ہو کرانہیں خوش آمدید کہا۔ اس موقع پر سیکورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔قبل ازیں ایمل ولی خان، اصغر خان اچکزئی انجینئر زمرک خان اچکزئی اور دیگر مرکزی و صوبائی قائدین نے پشین شہر میں باچاخان مرکز کا افتتاح کیا اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ باچاخان مرکز ہمہ وقت امن کے قیام بھائی بندی کے فروغ کی علامت ہیاور یہ تمام پشتونوں کا مشترکہ گھر ہے جس کے دروازے نہ صرف پشتون بلکہ تمام اقوام اور تمام طبقات کے لئے ہر وقت کھلے رہیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے