عہدے آنی جانی چیز ہیں،پارٹی کی مضبوطی کیلئے صدارت دینے کیلئے تیار ہوں،حاجی علی مدد جتک
کوئٹہ:پاکستان پیپلزپارٹی کے صوبائی صدر حاجی میر علی مدد جتک نے کہاہے کہ عہدے آنی جانی چیز ہیں پارٹی کی مضبوطی کیلئے صدارت کی قربانی دینے کیلئے تیار ہوں،جام کمال کی حکومت کاکوئی کمال نہیں،جس طرح نام جام ہے اسی طرح صوبے کے معاملات کوجام کردیاگیاہے،پلیٹ میں وزارت اعلیٰ ملے تو لوگ فیس بک اور ٹویٹر تک ہی محدود ہوں گے،ملکی وصوبائی حکومتی معاملات چلانے کیلئے ایسی لیڈرشپ کی ضرورت ہے جو عوام کی نفسیات،دکھ،درد سے واقف ہوں،پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سربراہان موجودہ نااہل وسلیکٹڈ حکومت کو گھر بھیج کررہے گی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا۔حاجی میر علی مدد جتک نے کہاکہ شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے بعد شدت سے کمی محسوس کی گئی تاہم نوجوان لیڈر بلاول بھٹو زرداری نے جب پارٹی قیادت سنبھالی تو انہوں نے وہ کمی پورا کرتے ہوئے شہید محترمہ بے نظیر بھٹو اور شہید ذوالقفار علی بھٹو کے نقش قدم پر چل رہے ہیں،پاکستان جمہوری تحریک چیئرمین بلاول بھٹوزرداری کے مشورے پر بنایاگیا پاکستان پیپلزپارٹی اپوزیشن کا کرداراداکررہی ہے بلکہ پی ڈی ایم کی آخری دم تک ساتھ دے گی،پیپلزپارٹی عمران خان کوسیاسی شہید بنانے کی بجائے ان کی حقیقت سے عوام کو واقفیت دینا چاہتی ہے تاکہ عمران خان نے کنٹینر پر چڑھ کر جووعدے اور دعوے کئے کہ وہ ایک کروڑ نوکریاں دیں گے اور 50لاکھ گھر بنائیں گے،ملک کے قرضے اتاروں گا عوام کے سامنے واضح ہوں اگر ہم انہیں پہلے کرسی سے اتارتے تو عمران خان سیاسی شہید بن جاتا اور دوبارہ عوام پرمسلط ہوجاتا پاکستان پیپلزپارٹی نے عمران خان کو موقع دیاتاکہ پاکستانی عوام کو پتہ چلے کہ عمران خان کس کے ایجنڈے پر آئے ہیں،عمران خان نے آئی ایم ایف کے کہنے پر ملازمین کے ہاؤس الاؤنسز ختم،تنخواہیں نہیں بڑھائیں بلکہ ملازمین کے پنشن میں کٹوتی کے درپے ہیں،انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت این ایف سی ایوارڈ میں کٹوتی کی کوشش کررہاہے تاہم ان کی یہ سازش ناکام بنادی جائیگی،انہوں نے کہاکہ موجودہ حالات میں عوام کو مہنگائی اور مسائل کے انبار سے نکالنے کیلئے لیڈر کی ضرورت تھی تو بلاول بھٹو زرداری اور پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کے سربراہان نے عوام کی حقیقی لیڈرشپ کی حیثیت سے موجودہ حکومت کو گھر بھیجنے کی ٹان لی ہے،انہوں نے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے اپنی حکومت میں گلگت بلتستان کیلئے بل پاس کیا جہاں آج بھی 50فیصد چیزیں ذوالفقار علی بھٹو کی مرہون منت عوام کو سستے داموں میسر ہیں،بے نظیر بھٹو شہید نے گلگت بلتستان کیلئے قانون سازی کی،پیپلزپارٹی نے ہی گلگت کو صوبے کا درجہ دیا تھا بلاول بھٹو زرداری گلگت میں جہاں جاتاہے عوام کا سمندر ان کا استقبال کرتاہے،عوام کے ووٹوں کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں،پیپلزپارٹی عوام کے ووٹوں سے کامیابی حاصل کریگی۔انہوں نے کہاکہ ہم جمہوری لوگ ہے ہمارے دروازے سب کیلئے کھلے ہیں ہم نہیں چاہتے کہ کوئی ہم سے رابطہ کریں بلکہ ہم ان سے رابطے کریں پیپلزپارٹی کو قد آور شخصیات کی ضرورت ہے،انہوں نے کہاکہ بحیثیت ایک ورکرمیں اپنے عہدے کی قربانی دینے کیلئے تیار ہوں عہدے آنی جانی چیز ہے میں صرف پارٹی کو سندھ طرز پر بلوچستان میں بھی مضبوط دیکھنا چاہتاہوں،مڈل کلاس سے تعلق رکھتاہوں پارٹی کی صوبائی صدارت میرے لئے اعزاز کی بات ہے،انہوں نے کہاکہ جام کمال کی حکومت نے کوئی کمال نہیں بلکہ دمال کرکے دکھایاہے جس طرح وزیراعلیٰ کانام جام ہے اسی طرح صوبے کے معاملات کو جام کردیاہے،حکومت ٹویٹر اور فیس بک پر نہیں چلتا بلکہ اس کیلئے سیاسی ورکر کی ضرورت ہے ایسے لیڈر شپ جو عوام کی نفسیات،دکھ درد کوجان سکیں،لوگوں کو پلیٹ میں وزارت اعلیٰ ملی ہے اس لئے ٹویٹر پر حکومت چلائی جارہی ہے اگر وہ ورکر ہوتا تو کوئٹہ کے گلی گلی کوچے کوچے میں گھومتا ٹویٹر تک محدود نہ ہوتا۔