انتخابی مہم میں ہمارا آخری جلسہ تھا لیکن عدالت نے روک دیا، بلاول بھٹوزرداری

گلگت: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری کا کہنا ہے کہ آج گلگت بلستان کی انتخابی مہم میں ہمارا آخری جلسہ تھا لیکن عدالت نے روک دیا، فیصلہ پسند نہ ہونے کے باوجود تسلیم کررہا ہوں۔

پیپلزپارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو نے کہا ہےکہ فوج سے بات کرنے کا فیصلہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے پلیٹ فارم سے ہی ہوگا،حق حاکمیت ، حق ملکیت اور حق روزگار جمہوری طریقےسے اور الیکشن سے لیے جاتےہیں ،کسی سے سفارش نہیں لیں گے۔

گلگت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلزپارٹی کاشروع سےمطالبہ رہاہےکہ ملک میں صاف شفاف انتخابات ہوں، ہم آئین کااحترام کرتے ہیں، ہماری جماعت نےملک کو آئین دیا۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ہمیں صوبہ بدرکرنےکی کوشش کی گئی، آج ہماری مہم کاآخری جلسہ تھا، عدالتی فیصلہ پسندنہ ہونےکےباوجودتسلیم کررہاہوں اورخودکوانتخابی مہم سےروک رہاہوں، ہم قانون کی بالادستی کومانتےہیں۔

بلاول نے کہا کہ سیاسی اور جمہوری آزادی ہونی چاہیے، آج انتخابی مہم کےاہم اورآخری دن پابندی عائدکر دی گئی، اب بھی وقت ہےالیکشن متنازع نہ بنائیں، پوری دنیاکی نگاہیں اس الیکشن پر ہیں، ہم نہیں چاہتےگلگت بلتستان میں انتخابات متنازع ہوں، اب بھی اگرہوش کےناخن نہ لیےگئےتوصورتحال خوف ناک ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ہم بھی چاہتےہیں کہ گلگت بلتستان میں امن ہو، جمہوریت کےخلاف ساری سازشوں کوبےنقاب کریں گے،عدالتی فیصلے کی وجہ سےآج میں نےانتخابی مہم میں حصہ نہیں لیا، دھاندلی ہوئی توشدیدردعمل ہوگا،کسی کوووٹ چوری نہیں کرنے دینگے۔

بلاول نے دعویٰ کیا کہ دھاندلی نہ ہوئی توہم بھاری اکثریت سےکامیاب ہونگے۔خیال رہے کہ گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات 15 نومبر کو ہوں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے