بلوچستان کی ترقی کیلئے پورا زور لگائیں گے، وزیراعظم کا تربت میں خطاب

تربت:وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ تعلیم کی بدولت انسان کو اشرف المخلوقات کی عظمت حاصل ہوئی،بلوچستان کے طلباء وطالبات بلوچستان وپاکستان کے مستقبل ہے دنیا نے انسانی وسائل پر خرچ کرکے ہی ترقی کی ہے،وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ مل کرصوبے میں تعلیم اور صحت پرخصوصی توجہ دی جائیگی،وفاق کی مضبوطی کیلئے تمام اکائیوں کی یکساں ترقی وقت کی اہم ضرورت ہے،دنیا میں کامیابی کیلئے کوئی شارٹ کٹ نہیں ہوتی آگے بڑھنا کیلئے محنت کرناپڑتی ہے،ناکامی کو کامیابی اور برے وقت کو اچھے وقت میں تبدیل کرنے کیلئے نوجوانوں کو ہمت سے کام لیکر تعلیم پر توجہ دیناہوگی،وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی جانب سے بلوچستان کے طلباء کیلئے وظائف کو 135سے بڑھا کر 360کردیاہے جو خوش آئند اقدام ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جمعہ کے روز تربت میں دارالاحساس،وسیلہ تعلیم پروگرام،ترقیاتی وسماجی بہبود کے منصوبوں کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں گورنربلوچستان جسٹس(ر)امان اللہ یاسین زئی،وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان،وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار،وفاقی وزراء شبلی فراز،اسد عمر،اعجاز شاہ،زبیدہ جلال، مراد سعید،ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری،صوبائی وزراء سردارصالح بھوتانی،انجینئر زمرک خان اچکزئی،میر سلیم کھوسہ،میرضیاء اللہ لانگو،میرظہوراحمدبلیدی،نورمحمددمڑ،میرعارف محمد حسنی،بشریٰ رند،ملک نعیم خان بازئی،حاجی محمد خان لہڑی،میر عمرن خان جمالی،اراکین صوبائی اسمبلی لالا عبدالرشید، سید احسان شاہ،قادر علی نائل،ماہ جبیں شیران،چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن (ر)فضیل اصغر،عامر محمود کیانی،وزیراعلیٰ کے کوارڈینیٹر میر عبدالرؤف رند،ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی،ضلعی آفیسران،اساتذہ،طلباء وطالبات کی بڑی تعداد موجود تھیں۔اس موقع پر قومی ترانہ کے احترام میں تقریب کے شرکاء کھڑے ہوئے۔وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ میرا تربت یونیورسٹی کا پہلا دورہ ہے جہاں میں پاکستان اور بلوچستان کے مستقبل سے مخاطب ہوں،دنیا کی تاریخ میں کسی نے اس وقت تک ترقی نہیں کی جب تک انہوں نے تعلیم پر خرچ نہ کیا،میں نے سارا پاکستان دیکھا ہے کہ تربت جیسا شہر جس کی اپنی تاریخ ہے،ریگستان کے اندر سہرا جہاں پانی موجود ہے،اللہ نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایاہے اور اتنا پوٹینشل رکھاہے فرشتوں کو انسان کے سامنے جھکنے کو کہا انہوں نے کہاکہ علم ہی ہمیں دوسرے مخلوقات پر برتری دلاتاہے مسلمانوں کی سویلائزیشن دیکھاجائے تو ریاست مدینہ میں اس کے اصول تھے جن دنیا کی تاریخ کاپہلا فلاحی ریاست جہاں انصاف اور سب برابر تھے جنگ بدر کے بعد قریش کے قیدیوں کے ساتھ جو رویہ اپنایا گیا مسلمان غریب اور مکہ سے ہجرت کرکے آئے تھے انہوں نے کہاکہ قیدی اگر دس مسلمانوں کوپڑھائے گا تو اس کو آزاد کیاجائیگا اس وقت بھی پیسوں سے زیادہ علم پرتوجہ دی گئی تھی ریاست مدینہ کی جو بنیاد رکھی گئی تھی کئی سو سال تک دنیا کے ٹاپ سائنسدان مسلمان تھے،ہم آج پیچھے رہ گئے جس کی بنیادی وجہ تعلیم کا نہ ہوناہے تاہم پسماندہ علاقوں کو تعلیم کے حوالے سے خاص توجہ دی جائیگی،بلوچستان پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے،طلباء بلوچستان کے مستقبل ہے اور انہی لوگوں نے بلوچستان کو آگے لاناہے،وزیراعلیٰ بلوچستان کے ساتھ مل کر تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائیگی، دنیامیں انفارمیشن،کمیونکیشن ٹیکنالوجی کاانقلاب آرہاہے جو دنیا میں کہیں بیٹھ کر تعلیم حاصل کی جاسکتی ہے،کورونا وائرس کے دوران لوگ گھروں تک محدود ہوئے آج اسی ٹیکنالوجی کے بدولت ہم دور دراز علاقوں کے لوگوں کو تعلیم دے سکیں گے،انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب سردارعثمان بزدار کو داد دیتاہوں کہ انہوں نے بلوچستان کے پنجاب میں اسکالرشپس 135اور بڑھا کر 360اسکالرشپ کردئیے،بلوچستان ترقی کرے گا تو پاکستان ترقی کی راہ پرگامزن ہوگا اور لوگ برابر ہوں گے،انسان جو خواب دیکھ سکتاہے وہ ہوسکتی ہے یہ اللہ کی طاقت ہے،انسان چاند پرجانے کا خواب دیکھا تو لوگوں نے دہائیوں تک مذاق اڑایا۔مشکل اور برے حالات سے سیکھنے کی ضرورت ہے،انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنی غلطیوں کو درست کرنے کی ضرورت ہے طالب علمی میں انہی غلطیوں کودیکھ کر ان غلطیوں کی نشاندہی کرکے دوبارہ محنت سے آگے بڑھاجاسکتاہے،برے وقت سے نہیں ڈرنا چاہیے بلکہ آگے بڑھنے کیلئے ہمت کامظاہرہ کرنا ہوگا دنیا میں شارٹ کٹ کا کوئی راستہ نہیں محنت ہی واحد راستہ ہے آگے جانے کیلئے،پاکستان کیلئے کرکٹ کے دوران ہم سب کے خواب ہوا کرتے تھے،ناکامی اور برے وقت سے ڈرنے کی بجائے ناکامی کو کامیابی میں بدلنا اور برے وقت کو اچھے میں بدلنے کو ہی کامیابی سمجھا جاتاہے طلباء کو اللہ نے ایک موقع دیاہے بلوچستان کو پڑھے لکھے لوگوں کی ضرورت ہے امید ہے کہ یہ طلباء خود بھی تعلیم حاصل کرینگے بلکہ بلوچستان کی ترقی میں اہم کرداراداکرینگے۔اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے طلباء کے سوالوں کے جوابات بھی دئیے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے