”اوستہ محمد گنداخہ کو بنیادی حقوق دو“ تحریک کے مطالبات جلد تسلیم کئے جائیں،نصر اللہ زیرے

کوئٹہ:پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماء و رکن صوبائی اسمبلی نصراللہ زیرے نے کہا ہے کہ جعفرآباد و دیگر علاقوں کے نام نہاد معتبرین انگریز کے دور سے آج تک اقتدار میں رہنے کے باوجود بھی اوستہ محمد و گنداخہ کے نوجوان اور خواتین بنیادی مطالبات کے حل کے لئے3سو 70کلو میٹر کا فاصلہ پیدل طے کرکے یہاں احتجاج پر بیٹھے ہیں اور حالت یہ ہے کہ 4دن گزرنے کے باوجود ضلعی انتظامیہ کی جانب سے انہیں کیمپ لگانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے، حکومت فوری طور پر ”اوستہ محمد گنداخہ کو بنیادی حقوق دو“ تحریک کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے ان پر فوری طور پر عمل درآمد شروع کرائیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بیٹھے”اوستہ محمد گنداخہ کو بنیادی حقوق دو“ کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ نصراللہ زیرے نے کہا کہ جعفرآباد اور نصیرآباد کے معتبرین انگریز دور سے اقتدار کا حصہ ہے کبھی وزیراعظم، کبھی چیئرمین سینٹ تو کبھی وزیراعلیٰ یا اسپیکر کے عہدوں پر فائز ہونے کے باوجود اوستہ محمد اور گنداخہ کی عوام بنیادی حقوق کے حصول کے لئے 3سو 70کلو میٹر کا فاصلہ پیدل طے کرکے کوئٹہ میں احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اوستہ محمد گنداخہ کو بنیادی حقوق دو تحریک میں شامل نوجوان اور خواتین نے انتہائی ہمت و جرأت کا مظاہر کرتے ہوئے کوئٹہ پہنچے ہیں ان میں سے ایک خاتون کا پیر زیادہ پیدل چلنے سے فریکچر ہوچکا ہے مگر اس کے باوجود بھی احتجاج پر بیٹھی ہے مگر حالت یہ ہے کہ گزشتہ 4روز سے یہ لوگ پریس کلب کے سامنے کھلے آسمان تلے احتجاج پر بیٹھے ہیں مگر انہیں ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کیمپ لگانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے جو کہ دستور پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 8سے 28تک آئین کے آرٹیکلز تحریر، تقریر، انجمن بنانے، جلسہ جلسوس کرنے کی اجازت دیتا ہے اس لئے ضلعی انتظامیہ فوری طور پر انہیں کیمپ لگانے کی اجازت دیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت آچکا ہے کہ تمام کسان، ہاری، مزدور سمیت تمام طبقات سے تعلق رکھنے والے افراد ان مافیا کے خلاف نکلے اور ان سے چھٹکارہ حاصل کرے۔ اس موقع پر جمعیت علماء اسلام جعفرآباد کے سابق ضلعی امیر مولانا عبدالقیوم حیدری نے بھی اوستہ محمد گنداخہ کو بنیادی حقوق دو تحریک کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کی اور کہا کہ وہ 1988سے جعفرآباد اور اوستہ محمد کے حقوق کے لئے جدوجہد کررہے ہیں تاہم ضلع کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ان نوجوانوں نے اتنا بڑا قدم اٹھایا اور کوئٹہ تک پیدل لانگ مارچ کیا جس پر وہ داد کے مستحق ہے اور جمعیت علماء اسلام ان کے مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے ان کا بھر پور ساتھ دے گی۔ اس موقع پر تحریک کے سرکردہ محمد صدیق عمرانی، پروین جمالی و دیگر نے کہا کہ وہ گزشتہ 4دن سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے کھلے آسمان تلے بیٹھ کر احتجاج ریکارڈ کرارہے ہیں مگر انہیں سننے والا کوئی نہیں ہے بلکہ انہیں احتجاجی کیمپ لگانے کی بھی اجازت نہیں مل رہی ہے حالانکہ انہوں نے 3مرتبہ ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کرکے اجازت مانگی مگر ابھی تک انہیں کوئی خاطر خواہ جواب نہیں مل سکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے