155 ملین روپے کا فراڈ، احتساب عدالت کوئٹہ کا جعل سازی میں ملوث3افراد کو سزا سنادی
کوئٹہ:عوام النا س سے 155 ملین روپے کے فراڈ کیس میں احتساب عدالت کوئٹہ نے کرپشن میں ملوث تین ملزمان بشمول بابر تحسین، جاوید اکرم اور خالد اکرم کو مجموعی طور پر 30 سال سزا اور تقریبا 155ملین روپے جرمانہ کی سزا سنا دی ہے، برادر ز انٹر نیشنل فرم کے مالکان نے ملی بھگت سے ملک کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں لوگوں کو سٹاک ایکسچینج میں شئیرز کے کاروبار میں منافع کا جھانسہ دیکر کروڑوں روپوں سے محروم کیا تھا۔احتساب عدالت کوئٹہ ون کے جج منور شاہوانی نے نیب کی تحقیقاتی ٹیم اور پراسیکیوٹر نیب بلوچستان ضمیر چھلگری کے دلائل کی روشنی میں کیس کا فیصلہ سْنایا۔واضح رہے کہ ملزمان عامر تحسین، بابر تحسین، جاوید اکرم اور خالد اکرم نے چند سال پہلے برادرز انٹر نیشنل کے نام سے ایک فرم بنائی، ملزمان نے کاروبار کی آڑ میں سادہ لوح لوگوں سے سٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاری اور منافع کا لالچ دیکر کروڑوں روپے جمع کرنا شروع کئے۔ جب جھانسے میں آنے والے لوگوں کی تعداد کئی سو تک پہنچی تو ملزمان فرم بند کر کے رو پوش ہو گئے۔دھوکہ دہی کے کیس کاجب عقدہ کھلا تو مذکورہ فرم کے ہاتھوں لٹنے والے 250 متاثرین نے نیب سے رجوع کیا۔ جس پر قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے ملزمان کے خلاف ثبوت اکھٹے کر کے ریفرنس عدالت میں دائرکر دیا۔ نیب کی تحقیقات کی روشنی میں احتساب عدالت نے ملزمان کے نا قابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے، تاہم ملزمان کی عدم پیشی پر عدالت نے ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیاجس پر نیب نے برادرز انٹر نیشنل فرم کے مفرور مالکان کو گزشتہ چند سالوں میں ملک کے مختلف شہروں سے گرفتار کر کے جیل منتقل کیا۔برادر انٹر نیشنل کیس کی مستقل جاری سماعتوں کے بعد ملزمان کے خلاف نا قابلِ تردید اور ٹھوس ثبوتوں کی روشنی میں احتساب عدالت کوئٹہ نے مجموعی طور پر 30 سال سزا اور تقریبا 155 ملین روپے کی سزا کا فیصلہ سْنادیا ہے۔