نیب کا نواب اسلم،حاجی لشکری،دوستین جمالدینی سمیت 8 ملز مان کیخلاف ریفرنس دائر

کوئٹہ:قومی خزانے سے غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے حاصل کرنے کے الزام میں سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب محمد اسلم خان رئیسانی، سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی، سابق سیکریٹری خزانہ دوستین جمالدینی سمیت آٹھ ملزمان کیخلاف ریفرنس دائر۔ قومی احتساب بیورو بلوچستان نے قومی خزانے کو غیر قانونی طور پر 817 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کے الزام میں سابق وزیر اعلی بلوچستان محمد اسلم خان رئیسانی، سابق سینیٹر حاجی لشکری رئیسانی، سابق سیکریٹری خزانہ دوستین جمالدینی سمیت آٹھ ملزمان کیخلاف چئیرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری کے بعد ریفرنس احتساب عدالت کوئٹہ میں دائرکردیاہے۔احتساب عدالت کوئٹہ میں دائر ریفرنس میں سابق وزیر اعلی بلوچستان نواب محمد اسلم خان رئیسانی پرمبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے خاندان کیلئے غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے ہرجانے کی مد میں حاصل کرنے کا الزام ہے۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلی نواب اسلم رئیسانی نے مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئیاپنے خاندان کیلئے غیر قانونی طور پر کروڑوں روپے ہرجانے کی مد میں حاصل کرنے کی غرض سے غیرقانونی اور غیر حقیقی تخمینہ جات حکومتی مشینری پر دباو کے ذریعے تیار کروائے اور 817 ملین سے زائد رقم کے ہر جانے کی منظوری کا حکم صادر کیا۔نیب تفتیش میں مزید حقائق سے پتہ چلا کہ ہر جانے کی مد میں بنوائے گئے تخمینہ جات نہ صرف غیر حقیقی تھے، بلکہ وزیر اعلی ہاوس سے زیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری کے دستخط سے جاری کئے گئے، جس کی پیروی میں حکومتی عہدیداران نے دباو کے تحت ایسے تخمینہ جات تیار کئے جن کا حقیقت سے تعلق نہ تھا۔بعد ازاں سیکر ٹری فنانس نے دیگر ملزمان کی پشت پناہی پر وزیر اعلی کی منظور شدہ سمری کی توثیق کرتے ہوئے ملزمان کو رقم جاری کر دی۔نیب بلوچستان نے سابق وزیر اعلی بلوچستان سمیت آٹھ ملزمان کے خلاف تحقیقات مکمل کر کے چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی منظوری کے بعد ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے