پی ڈی ایم کا اتحاد غیر فطری ہے ،مسلم لیگ (ن) بلوچستان میں ختم ہوگئی،لیاقت شاہوانی

کوئٹہ: ترجمان حکومت بلوچستان لیاقت شاہوانی نے کہا کہ پی ڈی ایم کا اتحاد غیر فطری ہے اس میں جلد ہی اختلافات سامنے آجائیں گے، بلوچستان میں مسلم لیگ(ن) ختم ہوگئی ہے ماضی میں نواز شریف سمیت دیگر لیڈروں نے بلوچستان کے عوام کے ساتھ انصاف نہیں کیا ہے،میاں صاحب کی طرف سے نواب ثناء اللہ زہری کے ساتھ ناروا سلوک سب کے سامنے ہے مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے رہنماؤں نے پارٹی قیادت کی وجہ سے اجتماعی طور پر پارٹی چھوڑی، ملک بھر میں کورونا وائرس کیسز بڑھ رہے ہیں، تاہم بلوچستان میں کیسز کی شرح کم ہے ملک میں کورونا کے کیسز میں اضافہ کی وجہ سے صوبے میں بھی کورونا ایس اوپیز پر سختی سے عملدرآمد کافیصلہ کیاگیاہے،یہ بات انہوں نے اتوار کو آفیسرز کلب کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ماضی میں ترقی کے حوالے سے بلوچستان کو نظرانداز کیاگیاجبکہ نواز شریف کے دور میں بلوچستان میں ترقی کیلئے کچھ نہیں کیاگیا، ماضی کی حکومتوں نے صوبے کی محرومیوں میں اضافہ کیا،پی ڈی ایم کا اتحاد غیر فطری ہے اس میں جلد اختلافات سامنے آجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یکم اکتوبر کو ہی کہا تھا کہ پی ڈیم ایم کوئٹہ میں جلسے کرنے سے کترا رہی ہے پی دی ایم کے کوئٹہ کے جلسے کے بعد تین بڑی جماعتوں کے مختلف موقف سامنے آرہے ہیں بلاول بھٹو نے بھی کہا ہے کہ نواز شریف کے موقف کے ساتھ نہیں ہیں،انہوں نے کہا کہ پشاور کے جلسے کے بعد مزید جماعتوں کے اختلاف بھی سامنے آئیں گئے بلوچستان میں سیاسی جماعتیں خاندانی جماعتیں بن گئی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں مسلم لیگ(ن) بلوچستان کے لیڈروں نے اجتماعی طور پر پارٹی سے علیحدگی اختیار کی جس کے بعد مسلم لیگ (ن) بلوچستان میں ختم ہوگئی ہے میڈیا پر ن لیگ کے رہنماء یہ تاثر دے رہے ہیں کہ مشکل وقت میں بلوچستان کے رہنماؤں نے ن لیگ چھوڑ ی جو کہ افسوسناک بات ہے بلوچستان کے لوگ اسی ہیں مسلم لیگ(ن) کی قیادت نے بلوچستان پر کبھی توجہ نہیں دی، میاں صاحب نے نواب ثناء اللہ زہری کے حکومت ختم ہونے کے بعد ہمدردی کی۔انہوں نے کہا کہ صوبے میں ماہ اکتوبر میں کورونا کیسز کی شرح دواعشاریہ ایک فیصد رہی جو کہ ملک کے دیگر علاقوں کی نسبت کم ہے،مگر صوبے میں ایک ہفتے میں کورونا کی وجہ سے تین اموات ہوئی ہیں اموات کی شرح میں اضافہ پر تشویش ہے،اس صورتحال کی بناء اور ملک کے دیگر حصوں میں کیسزکی شرح میں اضافہ کے باعث بلوچستان میں بھی کورونا کے کیسز میں اضافہ کا خدشہ موجود ہے اور اگر ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کیاگیا تو وائرس طوفان کی طرح پھیل سکتا ہے اس لئے بلوچستان میں کوروناایس اوپیز پرعملدرآمدکیلئے چار سطحوں پر کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیاگیاہے، جبکہ کیسز میں اضافہ کی وجہ سے این سی او سی نے ایس او پیز کی خلاف ورزی پر جرمانے اور دفاتر میں ملازمین کی تعداد پچاس فیصد تک کرنے سمیت مختلف تجاویز دی ہیں تاہم ہم نے این سی او سی کی ان سفارشات پر فی الحال عملدرآمد کافیصلہ نہیں کیاہے، ان کا کہناتھا کہ اگر لوگ چاہتے ہیں کہ لاک ڈاون نہ ہواور کاروبارزندگی متاثر نہ ہو تو ایس اوپیز پر عمل کرناہوگا اس وقت پوری دنیا میں کورونا وائرس کی لہر کی لپیٹ میں ہے، ہمیں ڈر ہے کہ اگر عوام نے ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو یہ طوفان کی طرح پھیل سکتی ہے، عوام سے اپیل ہے کہ کورونا سے بچاو کیلئے ماسک کااستعمال یقینی بنائیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے