حکومت مخالف اپوزیشن اتحادپی ڈی ایم کا اہم اجلاس جاری
حکومت مخالف اپوزیشن اتحادپی ڈی ایم کا اہم اجلاس جاری ہے۔مولونا فضل الرحمان نے پی ڈی ایم اجلاس میں متفقہ بیانیہ طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم کے تمام قائدین ایک بیانیہ پر متفق ہونے چاہیں۔
نوازشریف ویڈیولنک کے ذریعے پی ڈی ایم کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔ اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال اورآئندہ کی حکمت عملی پرمشاورت کی جائےگی۔
ذرائع کے مطابق حزب اختلاف کی دو بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی کے بیانیے میں تضادات سامنے آنے کے بعد پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان متحرک ہوگئے ہیں۔
مریم اورنگزیب کے مطابق پی ڈی ایم کے اجلاس میں22نومبرکوپشاورمیں ہونے والےجلسے پربھی غورکیا جائےگا۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں اپوزیشن کا ایک بیانیہ طےکیا جائے گا۔
پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ گوجرانوالہ جلسے میں فوجی قیادت کا نام لینا نوازشریف کا ذاتی فیصلہ تھا اور تقریر میں براہ راست نام سنے تو دھچکا لگا۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا تھا کہ انتظار ہے نوازشریف کب ثبوت پیش کریں گے۔ عام طور پر ہم جلسوں میں اس طرح کی بات نہیں کرتے۔ یقین ہے کہ انہوں نے واضح اور ٹھوس ثبوت کے بغیر نام نہیں لیے ہوں گے۔
دونوں سیاسی جماعتوں کی جانب سے بیانات کے بعد آج پی ڈی ایم کا اجلاس طلب کیا گیا جس میں ایک بیانیے پر اتفاق متوقع ہے۔
ن لیگی رہنما محمد زیبر نے کہا تھا کہ بلاول بھٹو کی اپنی رائے ہے اور ان کا بیان اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے۔
نوازشریف کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے بلاول بھٹو نے ہی سلیکٹڈ کا لفظ استعمال کیا تھا۔ اپنےتجربات سے قوم کوآگاہ کرنا ضروری ہے۔