ثناء اللہ زہری سے قبائلی و سیاسی تنازعات ہیں، مناسب نہیں کہ ایک جگہ بیٹھ سکے،سرداراختر مینگل
کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ ورکن قومی اسمبلی سرداراخترجان مینگل نے کہاہے کہ پارٹی فیصلوں سے بغاوت کرنے والا حقیقی کارکن نہیں ہوتا،ہمارے ثناء اللہ زہری کے ساتھ قبائلی و سیاسی تنازعات ہے مناسب نہیں تھا کہ ایک جگہ بیٹھ سکے،ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں،حکومت خود بوکھلاہٹ کاشکار ہوچکی ہے ہم پر ماضی میں بھی الزامات لگتے رہے ہیں،اگرکوئی اپنی پارٹی چھوڑتاہے تو الزام ہمیں دیاجاتاہے۔پاکستان جمہوری تحریک کے جلسے کے مثبت نتائج پورے ملک تک پھیل چکے ہیں حافظ حسین احمد کے گھرانے سے پرانے روابط ہیں۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز حافظ حسین احمد کی والدہ کی انتقال کے بعد نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سرداراخترجان مینگل نے گزشتہ روز حافظ حسین احمد سے ان کی رہائش گاہ پر جا کر ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت کی بعدازاں گفتگو کرتے ہوئے سرداراخترجان مینگل نے کہاکہ حافظ حسین احمد کے گھرانے سے پرانے روابط ہیں پی ڈی ایم کے جلسے کے مثبت نتائج پورے ملک تک پھیل چکے ہیں پی ڈی ایم کوئٹہ جلسہ کوئٹہ کی سیاسی تاریخ کا سب سے بڑا جلسہ ہے، حکومت اپنی بوکھلاہٹ خود ظاہر کر رہی ہیں، ہمیں کچھ کرنے کی ضرورت نہیں حکومت کب تک بوکھلاہٹ میں رہیگی اسکا فیصلہ پی ڈی ایم کی قیادت کریگی انہوں نے کہاکہ ہم پر ماضی میں بھی الزامات لگتے رہے ہیں، اگر آج کوئی اپنی پارٹی چھوڑ رہا ہے تو الزام ہمیں دہا جارہا ہے،انہوں واضح کیاکہ اگر مسلم لیگ ن کو کوئی چھوڑ کر جا رہا ہے تو یہ انکا ذاتی مسئلہ ہے ہم نے پی ڈی ایم کوئٹہ جلسے میں ہم نے اپنے تحقیقات سامنے رکھے ہمارے تحفظات کو سامنے رکھتے ہوئے پی ایم ایل این نے فیصلہ کیاانہوں نے کہاکہ ہونا یہ چائیے کہ ہر کارکن پارٹی کے فیصلے کا پابند ہو اگر کوئی پارٹی کے فیصلے سے بغاوت کرے تو وہ حقیقی کارکن نہیں ہمارے ثنا اللہ زہری کے ساتھ قبائلی و سیاسی تنازعات ہے مناسب نہیں تھا کہ ایک جگہ بیٹھ سکے۔