سینیٹ کے 20 سے زائد ملازمین میں کورونا وائرس کی تشخیص
اسلام آباد: پاکستانی پارلیمان کے ایوان بالا سینیٹ کے 20 سے زائد ملازمین میں عالمی وبا کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
سینیٹ حکام کے مطابق کورونا کیسز سامنے آنے کے بعد سینیٹ سیکریٹریٹ نے قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس پر پابندی عائد کرنے پرغور شروع کر دیا ہے۔
اس کے علاوہ مہمانوں اور اسٹاف کے داخلے پر بھی پابندی عائد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے جس کا حتمی فیصلہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کریں گے۔خیال رہے کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت میں اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پاکستان میں کورونا وائرس کے ایک ہزار 123 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں اور متاثرہ افراد کی کل تعداد3 لاکھ35 ہزار93 ہوگئی ہے۔
کوروناوائرس کے سبب پاکستان میں مزید17 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں اور مرنے والوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 823 ہوگئی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے سبب 12 اموات ہوئیں اور مرنے والوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار835 تک پہنچ گئی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے پاکستان میں کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا ہے۔
شہری گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک لازمی پہنیں۔ حکومتی اور نجی سیکٹرز کے دفاتر میں کام کرنے والوں کے لیے ماسک پہننا لازم ہوگا۔
صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ بازاروں، شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس میں ایس او پیز اور ماسک کو لازم قرار دیں۔
این سی او سی کے مطابق ملک کے 11شہروں میں کورونا وباتیزی سے پھیل رہی ہے۔ پاکستان میں اسی فیصد کورونا کیسز گیارہ بڑے شہروں سے رپورٹ ہوئے ہیں۔