کورونا کی دوسری لہر وائرس سے مزید 14 افراد جاں بحق
اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی زیرصدارت این سی او سی کا اجلاس ہوا جس میں کورونا ایس او پیز پر عمل درآمد سے متعلق بریفننگ دی گئی۔ کورونا کی دوسری لہرکے پیش نظر حکمت عملی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور بتایا گیا کہ ملک کے 11 شہروں میں وبا تیزی سے پھیل رہی ہے۔
اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ، سیکرٹری صحت اور چاروں صوبوں کے نمائندوں نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں میں کورونا کیس سامنے آنے کا بھی جائزہ لیا گیا۔
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 825 نئے کیسز رپورٹ ہوئے،بلوچستان میں 15 ہزار 859، گلگت بلتستان میں 4 ہزار 200، اسلام آباد میں 19 ہزار 300 پنجاب میں ایک لاکھ 3 ہزار 314، سندھ میں ایک لاکھ 44 ہزار 449، خیبر پختونخوا میں 39 ہزار 189، جبکہ آزاد کشمیر میں 3 ہزار 889 کیسز رپورٹ ہوئے۔
دوسری جانب نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق کورونا وائرس سے مزید 14 افراد جاں بحق ہوگئے، جس کے بعد اموات کی تعداد 6 ہزار 759 ہوگئی۔ پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 3 لاکھ 30 ہزار 200 ہوگئی۔
این سی او سی نے ملک بھر کے تمام شہریوں کے لیے ماسک پہننا لازم قرار دے دیا۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر نے کہا شہری گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک لازمی پہنیں، اجتماعات ہوں یا پبلک مقامات ماسک کا استعمال لازمی کریں۔
این سی او سی نے تمام صوبوں کو ایس او پیز اور ماسک پہننے پر عملدرآمد کی ہدایت کر دی۔ این سی او سی نے کہا صوبے بازاروں، شاپنگ مالز، پبلک ٹرانسپورٹ، ریسٹورنٹس میں ایس او پیز اور ماسک لازم قرار دیں۔