کٹھ پتلیوں کا کھیل اب ختم ہونے والا ہے، مریم نواز
کوئٹہ :مریم نواز نے کہا کہ دنیا کے اربوں مسلمان جب ربیع الاول کا مہینہ منارہے تو ایسے میں فرانس میں گستاخانہ خاکے بنائے گئے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں، اس سے ہماری دلوں کو دکھ پہنچا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طلبہ 12 روز سڑکوں پر احتجاج کررہے تھے لیکن کسی نے اس پر آواز نہیں اٹھائی حالانکہ سوئی سے نکلنے والی گیس سے پورے پاکستان کو ملتی ہے لیکن چند کروڑوں کی اسکالر شپ کے لیے بلوچستان کے طلبہ کو نہیں دی گئی۔
انہوں نےکہا کہ یہ انتہائی شرم ناک واقعہ ہے، میں اپنے والدہ کی وفات اور والد کو جیل بھیجنے پر نہیں روئی تھی لیکن آج اس واقعے پر میں روئی ہوں۔
مریم نواز نے کہا کہ آج جب میں یہاں خطاب کررہی ہوں تو قائد اعظم کے اسٹاف کالج میں خطاب یاد آتا ہے کہ قائداعظم نے کہا تھا کہ پالیسیاں بنانا تمھارا کام نہیں، یہ کام عوامی نمائندوں کام ہے اور ان کو کرنے دو، کیا 72 برسوں میں قائد اعظم کی اس بات پر عمل ہوا، کیا سیاست پر مداخلت بند ہوئی، کیا عوامی نمائندوں کو کام کرنے کی اجازت دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ‘قائد اعظم کی تقریر کومٹی میں ملادیا گیا، ہمارا مطالبہ ہے ووٹ کو عزت دو، اپنے حلف اور آئین کی پاسداری کرو، سیاست سے دور ہوجائے، ریاست کے اوپر ریاست مت بناؤ، عوام کے مینڈیٹ کو مت چھینو’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘بلوچستان کی آج کی حالت اس لیے ہوئی ہے کیونکہ ووٹ کو عزت نہیں دی گئی، یہاں پر حاکم کسی اور کے سامنے جواب دہ ہوتا ہے، وہ عوام کے سامنے جواب دہ نہیں ہوتا، اگر ہم نے اس کو نہیں روکا تو خدا نخواستہ ہماری آزادی کا وجود خطرے میں پڑجائے گا’۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے 17 ججوں میں ایک جج قاضی فائز عیسیٰ ہے اور سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ ان کے خلاف بددیانتی پر مبنی ریفرنس بنایا گیا۔
مریم نواز نے کہا کہ الف لیلیٰ کا ایک کردار عاصم سلیم باجوہ بھی یاد آرہا ہے جو یہاں حاکم رہا، ہم ان سے پوچھتے ہیں نوکری پیشہ ہونے کے باوجود اربوں کے اثاثے کہاں سے آئے، پیز کہاں سے آئے، تمھارے اور تمھارے خاندان کے اربوں کہاں سے آئی، ایس ای سی پی کے دستاویزات پر رد وبدل کی اور جعلی سازی کیوں کی تو وہ چپ ہے لیکن سلیکٹڈ عمران خان بھی نہیں پوچھ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کے خلاف کوئی نیب، ایف آئی اے اور ادارے خاموش ہیں لیکن ایسے نہیں چلے گا۔مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی تقدیر بدلنے کا وقت آگیا ہے، اب یہاں غداری کے سرٹیفیکیٹ نہیں بٹیں گے، ماؤں کے سپوت، بہنوں کے بھائی لاپتہ نہیں ہوگا، کٹھ پتلیوں کا کھیل اب ختم ہونے والا ہے۔