بلوچستان میں خانہ بدوشوں کے ڈھیروں کے علاوہ موت کے ڈھیرے نظر آئیں گے: سردار اختر مینگل

کوئٹہ :بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج ہم ان قوتوں کو پیغام دینا چاہتے کہ بلوچستان پہلے کی طرح اب بھی جاگ رہا ہے اور جب بلوچستان جاگتا ہے تو ان کی نیندیں حرام ہوجاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام نے ہمیشہ جممہوریت کا علم بلند رکھا ہے لیکن یہ اور بات ہے جمہوری ادوار میں ہمیں وہ حصہ نہیں ملا مگر جب گلستان کو لہو کی ضرورت پڑتی تو گردن ہماری کٹی۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کو انگریزوں نے منی لندن کہا تھا اور یہاں ہر رنگ و نسل کے لوگ آباد ہیں، ایک زمانے میں یہاں پھولوں، پھلوں اور صنوبر کی خوشبو آتی تھی، کوئٹہ کی شاہراہوں پر ان پھولوں کی خوشبو ہوتی تھی، بچوں اور بزرگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں اور گلیاں پیار محبت کے گیتوں سے گونجتے تھے لیکن اب یہاں بارود اور خون کی بو آتی ہے، یہ خون ہمارے بچوں کا خون ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ میں بہنے والا خون کسی اور کا نہیں بلکہ ہمارے بزرگوں اور آنے والی نسلوں کا خون ہے، آج یہاں لاشوں پر چیخ و پکار کرتی ہوئی مائیں نظر آئیں گے، یہاں وہ مائیں اور والد نظر آئیں گے جو 10 برسوں سے اپنے لخت جگرکو ڈھونڈ رہے ہیں اور آہیں بھرتے ہوئے نظر آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہاں وہ بہنیں بھی نظر آئیں گے جن کے سروں پر ان کے بھائی نے چادر رکھا تھا لیکن حکمرانوں نے اس کے سر سے وہ دوپٹہ تک چھین لیا، یہاں خانہ بدوشوں کے ڈھیروں کے علاوہ موت کے ڈھیرے نظر آئیں گے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے