آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات بے بنیاد ہیں :خواجہ آصف
لاہور: اقامہ کیس میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہو گئے۔ ان کیساتھ پونے دو گھنٹے تک تحقیقات کی گئیں۔
تفصیل کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف اقامہ کیس میں نیب کی تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہوئے ان سےپونے دو گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اپوزیشن کو بدنام کر رہی ہے۔ نیب کو تمام ثبوت فراہم کروں گا۔
حکومت اپوزیشن رہنماؤں کو بدنام کرنے کی مذموم کوشش کر رہی ہے۔ یہ تمام اقدامات ناقص کارکردگی سے توجہ ہٹانے کے لئے ہیں۔
خواجہ آصف نے نیب حکام کو یقین دہانی کرائی کہ تمام مطلوبہ انفارمیشن فراہم کر چکا ہوں اور وہ آئندہ بھی تعاون جاری رکھیں گے۔ نیب کی جانب سے غیر ملکی کمپنی کے ایم ڈی کو پیش کرنے کی درخواست متعلقہ شخص کو بھجوا دی ہے۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیراعظم عمران خان اور عثمان ڈار اپنے مخالفین سے بدلہ لینے کے لئے حکومتی اداروں کو استعمال کر رہے ہیں۔ جواب میں کہا گیا کہ سابق ڈی جی ایف آئی اے کے انکشافات سے تمام چیزیں واضح ہوتی ہیں۔
لیگی رہنما خواجہ آصف نے اپنے واجب میں واضح کیا کہ نیب کی جانب سے سپریم کورٹ کی وضاحت کو نہیں مانتا۔ آمدن سے زائد اثاثے بنانے اور منی لانڈرنگ کے الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔
انہوں نے جواب میں مزید کہا کہ ان پر ابھی تک منی لانڈرنگ کا کوئی جرم ثابت نہیں ہوا۔ آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا کوئی جرم ثابت یا نشاندہی نہیں ہو سکی۔ اپنے تمام اثاثے اپنے سالانہ گوشواروں میں ظاہر کر دئیے ہیں۔ نیب نے لیگی رہنما سے 2004ء سے 2017ء تک اقامہ کی تفصلات مانگی تھیں۔
خواجہ آصف نے نیب میں تحریری طور پر بھی اپنا جواب جمع کروایا۔