رولس رائس کا دنیا کے تیز ترین الیکٹرک جہاز کا کامیاب تجربہ
لندن:برطانوی کمپنی پی اینڈ او کروز نے سب سے بڑے تفریحی جہاز متعارف کردیا ہے، تاہم جہاز میں 2021 تک کوئی مسافر سوار نہیں ہو سکے گا۔
برطانوی کمپنی پی اینڈ او کروز نے اب تک کا سب سے بڑا تفریحی جہاز تیار کرلیا ہے، جس کی باقاعدہ لانچنگ سال 2021 ہوگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق آئونا نامی بحری جہاز پر 5 ہزار سے زائد مسافروں کے سوار ہونے کی گنجائش ہے۔ کروز شپ کی لانچنگ مئی میں کی جانی تھی تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہونے کے بعد جہاز کو اب جرمنی کے میئر ورفٹ شپ یارڈ (Meyer Werft shipyard) پہنچایا دیا گیا ہے۔
کروز لائن 1 لاکھ 85 ہزار ٹن وزنی 11 ہزار 31 فٹ لمبی اور کئی ملین ڈالرز کی لاگت سے تیار کی گئی ہے۔
برطانوی کمپنی نے جدید ٹیکنالوی سے لیس شپ کو تفریح کی پوری دنیا قرار دیا ہے۔
کروز لائنر 2021 میں شمالی یورپ ، پرتگال اور کینیری جزیروں سے اپنے پہلے سفر کا آغاز کرے گی۔
گزشتہ ہفتے مہنگی ترین گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی رولس رائس نے دنیا کے تیز ترین الیکٹرک جہاز کا کامیاب تجربہ کیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق تیز ترین الیکٹرک جہاز تجربے میں 500 ہارس پاور الیکٹرک پاور استعمال کی گئی ہے جو 250 گھروں کو با آسانی بجلی پہنچا سکتی ہے۔
الیکٹرک جہاز کا تجربہ کرنے والی ٹیم نے جہاز کی کارکردگی، رفتار، بیٹری اور تمام تر ٹیکنالوجی کی جانچ کی تھی۔
رولس رائس الیکٹرک کے ڈائریکٹر روب واٹسن کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی 2050 تک کاربن کی آلودگی صفر تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔