وہ دور ختم ہو گیا جب حکومت کے گناہ معاف اور اپوزیشن کو بغیر گناہ کے سزا ملتی تھی :لاہور ہائیکورٹ

لاہور:لاہور ہائیکورٹ میں دائر کردہ درخواست میں پیمرا اور انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) عدالت کے جج کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ لاہور ہائیکورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت اور پیمرا کے حکم کو کالعدم قرار دے۔

چیف جسٹس قاسم خان نے کہا کہ میڈیا مقدمہ کی کارروائی سے متعلق رپورٹنگ کرسکتا ہے کیونکہ رائٹ آف انفارمیشن کے تحت عوام کو آگاہی سے نہیں روکا جاسکتا۔

لاہور ہائیکورٹ نے پیمرا کا موٹروے زیادتی کیس کی کوریج پر پابندی کا حکم معطل کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ میٹھا، میٹھا ہپ ہپ، کڑوا کڑوا تھو تھو ایسا نہیں چلے گا تاہم میڈیا ملزم اور متاثرہ افراد کے اہلخانہ کی تصاویر نہیں چلائے گا۔

عدالت نے حکم دیا کہ ملزم عابد کی گرفتاری سے متعلق میڈیا پر وزرا اور مشیروں کی پریس کانفرنس کا ریکارڈ پیش کریں۔ جب پیمرا نے پابندی لگائی تھی تو وزرا اور مشیروں کی تقاریر کیوں نشر ہوئیں ؟

عدالت نے ریمارکس دیے کہ وہ دور ختم ہو گیا جب حکومت کے گناہ معاف اور اپوزیشن کو بغیر گناہ کے سزا ملتی تھی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے