موٹروے زیادتی کیس، مرکزی ملزم عابد ملہی فیصل آباد سے گرفتار
فیصل آباد: لاہور کے نواحی علاقے گجر پورہ کے قریب موٹروے پر خاتون کیساتھ زیادتی کرنے والے مرکزی ملزم عابد ملہی کو فیصل آباد سے گرفتار کر لیا گیا۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے تصدیق کر دی۔
خیال رہے کہ 9 ستمبر کو منگل اور بدھ کی درمیانی شب لاہور کے مضافات میں ملزمان فرانسیسی شہریت رکھنے والی خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنانے کے بعد ان کا اے ٹی ایم کارڈ لے گئے تھے۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا تھا جب ایک خاتون اپنے بچوں کے ہمراہ گاڑی کا فیول ختم ہونے پر موٹروے پر کھڑی تھیں کہ 2 مسلح افراد وہاں آئے اور مبینہ طور پر خاتون اور ان کے بچوں کو مارا، جس کے بعد وہ انہیں قریبی کھیتوں میں لے گئے جہاں خاتون کا ریپ کیا گیا۔
بعد ازاں جمعرات کو سامنے آنے والے شدید عوامی غم و غصے کے بعد حکومت جمعہ کو ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے کوششیں کرتی نظر آئی۔
تفتیش کاروں نے ان 2 مشتبہ افراد کے تعاقب میں اپنی مہارت کا استعمال کیا جو شاید اپنی انگلیوں کے نشان اور ڈی این اے اس وقت پیچھے چھوڑ گئے جب انہوں نے متاثرہ خاتون اور بچوں کو زبردستی کار سے نکالنے کے لیے کار کی کھڑکی توڑی۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور آئی جی پنجاب انعام غنی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ ملزم کی شناخت کر لی گئی ہے۔ ملزم شیخوپورہ اور ننکانہ صاحب سمیت دیگر جگہوں پر فرار ہو گیا تھا۔
دوسری طرف فیصل آباد سے موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم عابد ملہی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جسے لاہور منتقل کیا جا رہا ہے، کیس کا دوسرا ملزم شفقت پہلے ہی جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہے۔
اُدھر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ عابد ملہی کو گرفتار کر لیا گیا ہے، انشاء اللہ قانون کے مطابق سزا ملے گی۔
شہباز گل کا کہنا تھا کہ پولیس تمام معلومات شیئر کرے گی، ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کیس کو خود مانیٹر کر رہے تھے، آئی جی ، سی سی پی او لاہور، پولیس دن رات کام کر رہے تھی۔ ملزم کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔