عدالت کا نواز شریف کی طلبی کا اشتہار اخبارات میں شائع کرنے کا حکم
اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو عدالت میں پیش ہونے کا آخری موقع دیتے ہوئے ان کی طلبی کا اشتہار انگریزی اور اردو اخبارات میں شائع کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف اپیلوں پر سات اکتوبر کی سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے نواز شریف کو اشہتار کے ذریعے 24 نومبر تک پیش ہونے کا حکم دے دیا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم نامے کے مطابق نوازشریف کی طلبی کا اشتہار ہائی کمیشن کے ذریعے برطانیہ بھیجا جائے۔
خیال رہے کہ دو روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو بذریعہ اشتہار طلب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم اگر 30 دن کے اندر پیش نہ ہوئے تو اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل دو رکنی بینچ نے نوازشریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنسز سے متعلق اپیلوں پر سماعت کی تھی۔
عدالت نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو اشتہار کے اخراجات جمع کرانےکا حکم دے دیا تھا۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا تھا کہ اشتہار کے پیسے جمع کرائیں پھر اشتہار جاری کردیا جائے گا۔ مختلف اخبارات میں نوازشریف کےاشتہارجاری کئے جائیں گے۔
نوازشریف کی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کے عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے متعلق عدالت میں ڈیڑھ گھنٹے کے وقفےکے بعد کیس پر دوبارہ سماعت شروع ہوئی تووزارت خارجہ کے ڈائریکٹر مبشرخان سرکاری دستاویزات کے ساتھ دوبارہ عدالت میں پیش ہوئے تھے اور پاکستانی ہائی کمیشن لندن کو بھیجی جانے والی فیکس کا ڈائری ریکارڈ عدالت میں پیش کردیاتھا۔
عدالت نے استفسار کیا تھا کہ آپ جو رجسٹرلائے ہیں وہ اور دیے گئے دستاویزات آپس میں مل کیوں نہیں رہے؟ ڈائریکٹر مبشر خان نے جواب دیا کہ جو رجسٹرعدالت کو دیا گیا وہ یورپ ڈویژن سے متعلق ہے۔
ڈائریکٹر مبشر خان نے وارنٹس گرفتاری دفترخارجہ سے ہائی کمیشن لندن کو بھیجےجانے کا ریکارڈ بھی پیش کردیا تھا۔ لندن سے دفترخارجہ کو جوابی موصول ہونے والے فیکس کا ریکارڈ بھی عدالت کے سامنے پیش کردیا گیا تھا۔