بلوچستان کوئی یتیم صوبہ نہیں اور نہ ہی کسی پارٹی کیلئے جلسہ گاہ ہے،مینا بلوچ

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کی رہنما مینا بلوچ نے کہا ہے کہ قدرتی آفات کے دوران کسی بھی بڑی سیاسی جماعت کے لیڈر شپ کو بلوچستان یاد نہیں آیا۔ اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ملک کے سب سے پسماندہ ترین صوبہ رقبے کی لحاظ سے پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ملک کیلئے ریڑھ کی ہڈھی کی حیثیت رکھتا ہے بدقسمتی سے جب بھی وفاق میں ترقیاتی پروجیکٹس منظور ہوتے تو اس غریب صوبے کو کوئی یاد نہیں کرتا تھا کہ بلوچستان کو بھی ترقیاتی پروجیکٹس روڈ ہسپتال اور اچھے بجٹ کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ بی بی مریم بلوچستان آکر بلوچی لباس میں تو ملبوس نظر آتی ہیں مگر بلوچستان کی محرومیوں پر مزاحمت کرتے ہوئے کہیں نظر نہیں آتی۔ حقیقت یہ ہے جب ان جماعتوں کی  جڑیں ہلتی ہیں تو ان کی دوڑیں بلوچستان کی طرف لگ جاتی ہیں اور جلسے کرکے آپ اپنی نظریاتی حکمرانی کا دعوے کرتے ہیں۔ یہ کوئی یتیم صوبہ نہیں اور نہ ہی کسی پارٹی کے لیے جلسہ گاہ ہے بلوچستان کے عوام مزید اس سر زمین کو کسی کے مفاد کیلئے استعمال  ہونے نہیں دیں گے۔ عوام کے مسترد کردہ جماعتیں عوام کو اب ان جلسوں سے باور نہیں کروا  سکتے اور اپنی کھوئی ہوئی ساکھ بحال کرنے کے لیے عوام کے ساتھ مخلص رہیں جھوٹ کا سہارا لینا بند کر دیں کیونکہ حقیقت سے مکمل پردہ اٹھ چکا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے