صدارتی آرڈیننس کے تحت صوبوں کے ساحل اور جزائر کو بحریہ کافوجی دفاعی بیس بنانے چاہتے ہیں:حافظ حسین احمد

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ترجمان اور سابق ممتازپارلیمنٹرین حافظ حسین احمد نے کہا ہے کہ صوبوں کےجزائراورساحل کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس دراصل کراچی اور گواردر پورٹ سمیت بلوچستان کے دیگر ساحلی علاقے ”اورماڑا“”پسنی“ اور ”جیونی“کو بحریہ کا فوجی دفاعی بیس بنانا چاہتے ہیں۔ بدھ کے روز اپنی رہائشگاہ جامعہ مطلع العلوم میں میڈیا اور مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ خطے میں آنیوالی ”تبدیلی“ افغانستان، ایران اور دیگر ممالک کی صورتحال کے تناظر میں اب دفاعی بحری مستقر کی ضرورت درپیش ہے اور اسی لیے گواردر، پسنی، اورماڑہ اور کراچی کے جزائر اور ساحل کو استعمال کیا جائے گا، تازہ ترین صدارتی آرڈیننس اصل میں کڑوی دوا کوصدارتی آرڈیننس کے”کیپسول“میں ڈال کر صوبوں کی خود مختیاری پر ”ڈاکہ“ ڈالا گیا، انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد متحدہ پاکستان میں ون یونٹ بنانے والوں کی باقیات اب صوبوں کو فتح کرنے نکلی ہیں، اور سی پیک کی تازہ ترین گھیراؤ اور سربراہ کے تقرر سمیت تمام تر اقدامات اس منصوبے کے حوالے سے شکوک وشبہات میں اضافہ کا باعث بن رہے ہیں، جے یو آئی کے رہنما نے کہا کہ پارلیمنٹ کی موجودگی میں ایوان صدر کو آرڈیننس ڈپو بنادیا گیا ہے، عمرانی حکومت کا بے اختیار اور کٹھ پتلی ہونے کے خدشات اب حقیقت کا روپ دھارنے لگے ہیں، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 40شخصیات پر غداری کا مقدمہ بھی خلائی مخلوق کی کارستانی ہے اس میں اصل ہدف آزاد کشمیر کے وزیر اعظم ہیں کیوں کہ آمر جنرل پرویز مشرف نے کشمیر کے حوالے سے پاکستان کا ساٹھ 60سالہ موقف جس میں کشمیری عوام کے خود مختیاری کے حق کو نظر انداز کرکے آٹھ نئے آپشن متعارف کرائے کیوں کہ امریکہ، بھارت اور اسرائیل کے شیطانی صیہونی تکون نے کشمیر کی تقسیم کا مبینہ منصوبہ بنایا، جنرل مشرف کے بعدبھارت نے اپنے آئین میں ترمیم کرکے مقبوضہ کشمیر کو اپنا اٹوٹ انگ قرار دیا اور پاکستان میں گلگت کو صوبہ کا درجہ دینے کاکام شروع کیا جارہا ہے، اب آزاد کشمیر جس کی حیثیت ایک اسٹیٹ کی ہے جس کا صدر، قانون ساز اسمبلی اوروزیراعظم ہے اس کے وزیر اعظم کو غدار قرار دیکر صیہونی تکونی سازش کو آگے بڑھایا گیا ہے، جے یو آئی ترجمان کا کہنا تھا کہ غداری کی ایف آئی آر درج کرنے کے لیے تحریک انصاف کے ایک ”گلو بٹ“ بدررشید کو استعمال کیا گیا اور یہ ”واردات“ رات ڈھائی بجے کے قریب کی گئی اب تک بدر رشید لاپتہ ہے لگتا ہے کہ بدر رشید بھی خلائی مخلوق کے قبضہ میں ہونگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے