احتجاجی سیاست کرنے والے مفادات کے غلام ہیں: شبلی فراز
کراچی: وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات شبلی فراز نے دو ٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاجی سیاست کرنے والے مفادات کے غلام ہیں۔ اپوزیشن کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ کرپشن کرنے والے حکومت کے خلاف تحریک چلانے کے لیے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ کرپٹ لوگوں کا اکٹھا ہونا کوئی انہونی بات نہیں ہے۔ کیا ان کے پاس کوئی نعرہ ہے؟ کیا یہ عوام کا سامنا کر سکتے ہیں؟ استعفیٰ دینا آسان کام نہیں ہے۔ ہم تو ان سے استعفے لے کر دوبارہ الیکشن کرا دیں گے۔
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کے این آر او کا مطلب ہے کہ ان کا احتساب نہ کرو۔ انہوں نے اقتدار میں سیاست کو کاروبار بنایا ہوا تھا۔ این آر او نہیں دیں گے کا مطلب ہے کہ ہم اپوزیشن کے پریشر میں نہیں آئیں گے۔ انہوں اپوزیشن کی 34 ترامیم کو این آر او کہہ سکتے ہیں۔ اپوزیشن چاہتی تھی کہ 34 ترامیم کرکے انہیں بری کر دیا جائے۔
انہوں نے حریف سیاستدانوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کی کوئی تحریک نہیں، یہ کرپشن کا دفاع کرنا چاہتے ہیں۔ موجودہ حالات کے ذمہ دار یہی لوگ ہیں۔ کیا دو سالوں میں تحریک انصاف نے سب کچھ تباہ کر دیا ہے؟ اپوزیشن عوام کی آنکھوں میں دھول جھونک رہی ہے۔ اپوزیشن والوں کو کسی صورت این آر او نہیں ملے گا۔
جرائر کے معاملے پر گفتگو کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ وفاق اپنے لیے نہیں بلکہ سندھ کی عوام کے لیے کام کر رہا ہے۔ جزائر کے حوالے سے پیپلز پارٹی سیاست کر رہی ہے۔ سندھ پاکستان کا حصہ ہے کوئی علیحدہ مملکت نہیں، سندھ کے لوگوں نے ہمیں ووٹ دیا ہے۔