صوبے کی 70فیصد آبادی لائیواسٹاک اور زراعت سے وابستہ ہے:جام کمال
کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت منعقدہ اجلاس میں محکمہ حیوانات وڈیری ڈویلپمنٹ کی ترقیاتی اسکیمات پر پیشرفت، پولٹری ولائیو اسٹاک اور ماڈل کیٹل فارم کے قیام سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا، صوبائی وزیر لائیواسٹاک مٹھا خان کاکڑ، چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر، ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات عبدالرحمن بزدار، سیکریٹری لائیو اسٹاک طیب لہڑی، سیکریٹری اطلاعات شاہ عرفان غرشین اور ڈی جی لائیواسٹاک سمیت دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کو سیکریٹری لائیو اسٹاک نے محکمے کی مجموعی صورتحال، مقاصد، مستقبل کے لائحہ عمل، ترقیاتی اسکیمات پر پیشرفت، صوبے کی لائیواسٹاک کے حوالے سے صلاحیت، ڈیری ڈویلپمنٹ، پولٹری، لائیواسٹاک کا صوبے کی معیشت میں کردار، لائیو اسٹاک کے شعبے میں پبلک پرائیویٹ موڈ کے تحت سرمایہ کاری اور اس سے متعلق قانون سازی کے حوالے سے بریفنگ دی، اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی سال 2020-21ء کے ترقیاتی پروگرام میں محکمے کی جاری، نئی اور وفاق کے اشتراک سے ملنے والی دواسکیمات سمیت کل 34ترقیاتی منصوبے ہیں،اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ بھیڑوں، بھینسوں، گائے اور اونٹوں کی پیداوار بڑھانے کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں، انہوں نے کہا کہ قدرتی چراہ گاہوں کی حفاظت بھی اس حوالے سے اہمیت کی حامل ہے، صوبے کے وہ علاقے جہاں چراہ گاہیں موجود ہیں وہاں لائیواسٹاک کی پیداواری صلاحیت کو بڑھایا جاسکتا ہے وزیراعلیٰ نے کہا کہ دنیا میں نامیاتی گوشت کی بہت بڑی مارکیٹ ہے جس کو استعمال کرتے ہوئے صوبے کی معیشت کو مضبوط کیا جاسکتاہے اور بڑی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک سے گوشت اور لائیواسٹاک کی دیگر مصنوعات کو برآمد کیا جاسکتا ہے، وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس شعبہ میں تحقیق کو وسعت دینے کے لئے اینیمل سائنس انسٹی ٹیوٹ آف کوئٹہ کو ملک کے دیگر اس جیسے اداروں کے ساتھ منسلک کیا جائے اوربھیڑوں، گائیں اور اونٹوں کی ایسی نسل کی افزائش کی جائے جو صوبے کے ماحول سے مطابقت رکھتی ہو، وزیراعلیٰ نے سیکریٹری لائیو اسٹاک کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں جہاں محکمے کی اراضی موجود ہے اس سے متعلق ضلع کے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا جائے تاکہ اس اراضی کو محکمے کے منصوبوں کے علاوہ دیگر عوامی مقاصد کے لئے بھی استعمال کیا جاسکے، انہوں نے کہا کہ آبای میں اضافے سے گوشت اور دودھ کی طلب میں بھی اضافہ ہوا ہے، صوبے کے وہ اضلاع جو اس حوالے سے موزوں اور سازگار آب وہوا رکھتے ہیں وہاں جانوروں کی افزائش ضروری ہے اور اس حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کرتے ہوئے ایسے پارک اور میوزیم بھی تعمیر کئے جائیں جہاں عوام میں اس شعبے کی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کا رحجان پیدا ہو، وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبے کی 70فیصد آبادی لائیواسٹاک اور زراعت سے وابستہ ہے اس شعبے میں بہتری سے مجموعی طور پر صوبے کی معیشت میں نمایاں تبدیلی آئے گی اور اس شعبے میں ہونے والے نئی تحقیق سے مختلف نئی نسل کے جانوروں کی افزائش بھی ممکن ہوگی۔