زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں کی ترقی سے روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہو گا:جام کمال
کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی زیر صدارت منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے اشتراک سے بلوچستان کے جنوبی اضلاع کے مجوزہ ترقیاتی پیکج میں شامل مختلف سیکٹرز کے منصوبوں کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں شریک ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی وترقیات عبدالرحمن بزدار، مواصلات، آبپاشی، زراعت، بلدیات، لائیواسٹاک، صنعت اورماہی گیری کے محکموں کے سیکریٹریوں اور دیگر حکام نے اپنے اپنے محکموں کے تجویز کردہ منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی،پارلیمانی سیکریٹری دھنیش کمار بھی اجلاس میں شریک تھے، اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ تجویز کردہ پیکج میں شامل منصوبوں کی تعداد 184ہے جن پر متعلقہ وفاقی اور صوبائی محکموں کے ذریعہ عملدرآمد کیا جائے گا، اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ترقیاتی پیکج میں زراعت، آبپاشی، آبنوشی، صنعت، مواصلات، ماہی گیری، توانائی، لائیواسٹاک، بارڈرٹریڈ، بلدیات، ایل پی جی/ایل این جی، ٹرمینل کے قیام اور جیٹیز کی تعمیر کے منصوبے شامل ہیں اور پیکج میں شامل قلیل المدتی،وسط المدتی اور طویل المدتی منصوں پر مرحلہ وار عملدرآمد کیا جائے گا، اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ ترقیاتی پیکج کا مقصد جنوبی بلوچستان کے کم ترقی یافتہ اور پسماندہ اضلاع کوترقی دے کر دیگر ترقیافتہ اضلاع کے برابر لانا ہے، انہوں نے کہا کہ مجوزہ ترقیاتی پیکج میں ایسے منصوبوں کو حتمی شکل دینے کی ضرورت ہے جن کے سماجی و معاشی شعبہ پر مثبت اثرات مرتب ہوسکیں۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ وفاقی حکومت کو ترقیاتی پیکج میں اہمیت کے حامل بڑے منصوبوں کو شامل کرنے کی تجویز دیں گے تاکہ ان کی تکمیل سے علاقے کے عوام کو براہ راست فائدہ پہنچ سکے اور ان کی سماجی ومعاشی زندگی میں بہتری آسکے،وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے دیگر تمام اضلاع کی ماسٹر پلاننگ کی جارہی ہے، ماسٹر پلاننگ کے تحت ترقی کے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر ممکن ہو سکے گی۔وزیراعلیٰ نے لائیو سٹاک کے شعبہ میں مالداروں کو مالی و تکنیکی معاونت کی فراہمی کے منصوبے پیکج میں شامل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ زراعت اور لائیو سٹاک کے شعبوں کی ترقی سے روزگار کے مواقعوں میں اضافہ ہو گا۔