کورونا وائرس پھیلانے پر چین کا احتساب ہونا چاہیے، ٹرمپ
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ دنیا میں کورونا وائرس پھیلانے پر چین کا احتساب ہونا چاہیے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ کورونا بحران کی ابتدا میں چین نے اندرونی پروازوں پر پابندی عائد کی۔ بیرونی پروازوں پر پابندی عائد نہ کر کے چین نے وائرس کو پھیلنے کا موقع دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کو چین کنٹرول کرتا ہے۔ ڈبلیوایچ او اور چین نے کورونا کے انسان سے انسان میں منتقل نہ ہونے کی غلط بیانی کی۔ چین ہزاروں ٹن پلاسٹک اور کچرہ سمندروں میں پھینک رہا ہے۔
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ کورونا کے باعث پوری دنیا کی معیشت کو نقصان پہنچاہے۔ کورونا وائرس کی ویکسین آخری مراحل میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم افغان جنگ ختم کرکے امریکی فوجیوں کو واپس بلا رہے ہیں۔ امریکا نے داعش کا خاتمہ کردیا ہے۔
خیال رہے کہ جولائی میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارہ صحت کو چین کی کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہم نے ڈبلیو ایچ او سے نکلنے کا فیصلہ کیا ہے۔
عالمی خبر رساں ایجنسی کے حوالے سے بتایا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ امریکہ عالمی ادارہ صحت کو چین سے زیادہ پیسے کیوں دے؟
چین پر الزام تراشی کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ وہ امریکہ سے بہت زیادہ پیسے نکال رہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چین امریکیوں کی ذاتی معلومات بھی چوری کرنا چاہتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آئندہ صدارتی انتخابات میں اپنے قریبی سیاسی حریف قرار دیے جانے والے جوبائیڈن کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ چین کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔