مسئلہ فلسطین حل کیے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن بارے سوچنا غلطی ہو گی: روس
ماسکو: روس نے کہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ حل کیے بغیر مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں سوچنا ‘غلطی’ ہوگی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی وزارتِ خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کے عرب ملکوں سے تعلقات معمول پر آنے کو دیکھا ہے تاہم فلسطین کا مسئلہ اب بھی اہم ہے۔
روس کی وزارت خارجہ نے یہ بیان وائٹ ہاؤس میں اسرائیل کے بحرین اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ تعلقات معمول پر آنے کے معاہدے پر دستخط کے بعد جاری کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یہ سوچنا ایک غلطی ہوگی کہ فلسطین کے مسئلے کا حل تلاش کیے بغیر مشرقِ وسطیٰ میں دیرپا استحکام حاصل کیا جاسکتا ہے۔
وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ روس نے خطے میں اور دیگر ممالک پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کے حل کے لیے مربوط کوششوں کو بڑھائیں۔ روس اس طرح کے مشترکہ کام کے لیے تیار ہے۔
واضح رہے کہ بحرین اور متحدہ عرب امارت نے رواں ہفتے اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال کیے ہیں۔ قبل ازیں 1979 میں مصر اور 1994 میں اردن نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کیے تھے۔
فلسطینی کے صدر محمود عباس نے منگل کو کہا تھا کہ صرف اسرائیل کی مقبوضہ علاقوں سے واپسی سے ہی مشرق وسطیٰ میں امن قائم ہو سکتا ہے۔